وفاقی وزیر کی مچھلی کے شکار پر پابندی ہٹانے کی یقین دہانی

چند روز میں ایس او پیز طے کرکے پابندی ہٹانے کا اعلان کر دیا جائیگا، علی زیدیشکار پر پابندی سے ساحلی پٹی کے ماہی گیروں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں، عبدالبر

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین فشرمینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے وفاقی وزیر شپنگ اینڈ بحری امور علی حیدر زیدی سے مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا اورلاک ڈاؤن کی وجہ سے مچھلی کے شکار پر عائد پابندی سے سندھ کی ساحلی پٹی کے لاکھوں ماہی گیروں کی معاشی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں، ماہی گیروں کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے مچھلی کے شکار پر سے پابندی ہٹانا ہو گی۔ اس موقع پر ایس او پیز طے کرنے کے بعد چند روز میں مچھلی کے شکار پر عائد پابندی ہٹانے پر اتفاق ہو گیا۔ اجلاس میں چیئرمین فشریز ڈیولپمنٹ کمشنر ڈاکٹر صفیہ،کوآرڈی نیٹر محمود مولوی ودیگر بھی شریک تھے ۔عبدالبر نے اجلاس کو بتایا کہ فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی نے پاک بحریہ کے تعاون سے اب تک 20 ہزار ماہی گیر خاندانوں میں راشن اور امدادی رقوم تقسیم کی ہیں مگر متاثرہ ماہی گیروں کی تعداد لاکھوں میں ہے، فشرمینز کو آپریٹو سوسائٹی کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ لاکھوں متاثرہ ماہی گیروں میں راشن اور خطیر رقم تقسیم کر سکے، لاکھوں ماہی گیروں کو مشکلات سے نکالنے کیلئے شکار پر پابندی فوری ہٹانا ہوگی، طے شدہ ایس او پیز کا ماہی گیروں کو پابند بنایا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ انہیں ماہی گیروں کی معاشی مشکلات کا ادراک ہے، چند روز میں ایس او پیز طے کرکے شکار پر لگائی گئی پابندی ہٹانے کا اعلان کر دیا جائے گا۔ چیئرمین ایف سی ایس نے ماہی گیروں کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔