دودھ فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن، چار لاکھ سے زائد جرمانہ
کمشنر کراچی کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنرز کی مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف تمام اضلاع میں کارروائیاںدودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لٹر ہے ،شہری اس سے زائد ادا نہ کریں ،شکایات کا اندراج کرائیں،افتخارشالوانی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہری انتظامیہ نے دودھ فروشوں کے خلاف ڈنڈا اٹھالیا۔ کمشنر کراچی کی ہدایت پر تمام ڈپٹی کمشنرز نے مہنگا دودھ فروخت کر نے والے دودھ فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔گزشتہ روز 76 دودھ فروشوں کے خلاف کارروائی کی گئی، جن پر چار لاکھ 56 ہزار روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع جنوبی میں 13 دودھ فروشوں کے خلاف کارروائی میں ایک لاکھ پندرہ ہزار سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔ ضلع جنوبی میں صدر، گارڈن، آرام باغ اور لیاری کے علاقوں میں دودھ فروشوں کے خلاف دودھ مہنگا فروخت کر نے پر کارروائی کی گئی جبکہ ضلع غربی میں منگھو پیر، ماڑی پور، بلدیہ، سائٹ ہاربر اورنگی اور مومن آباد میں 16 دودھ فروشوں پر 41 ہزار پانچ سو روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ ضلع وسطی میں 13 دودھ فروشوں پر ایک لاکھ سات ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ ضلع وسطی میں گلبرگ، نیو کراچی، لیاقت آباداور ناظم آباد میں کارروائی کی گئی۔ ملیر ضلع میں 11 دودھ فروشوں کے خلاف کارروائی میں 41 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ ملیر میں ائر پورٹ، ابراہیم حیدری، مراد میمن، بن قاسم شاہ مرید اور گڈاپ میں دودھ فروشوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ضلع کورنگی میں لانڈھی، شاہ فیصل اور ماڈل کالونی میں پانچ دکانداروں پر 32 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا، جبکہ ضلع شر قی میں 18 ناجائز منافع خور دودھ فروشوں کے خلاف کارروائی میں ایک لاکھ بیس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ جن علاقوں میں کارروائی کی گئی ان میں فیروزآباد، گلشن اقبال، گلزار ہجری اور جمشید کوارٹرز بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مہنگائی کے خلاف مہم جاری رکھیں اور دودھ فروشوں سمیت کسی ناجائز منافع خور کے ساتھ رعایت نہ کریں۔ کمشنر نے شہریوں سے کہا کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لٹر ہے اس سے زائد ادا نہ کریں ۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ منافع خوروں کی نشاندہی کریں۔