زائد اثاثہ جات پرسرکاری افسروں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ

(لائیوسٹاک پاکستان) ریجن بھر کے سرکاری محکموں میں فرائض انجام دینے والے 17 اور اس سے زائد گریڈ کے افسران کی کار کردگی رپورٹس اور اثاثہ جات کی رپورٹس طلب کر لی گئیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے متذکرہ گریڈ کے افسران کی حالیہ سالوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں / آمدن کے ساتھ تقابلی جائزہ لینے کے بعد زائد اثاثہ جات رکھنے والے افسران کے خلاف کاروائی کیلئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں،

گزشتہ روز سروسز اینڈ جنرل ایڈ منسٹریشن پنجاب کی جانب سے متعلقہ ضلعی افسران کو ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ افسران کی مکمل پی ای آرز کے ساتھ ساتھ 31 دسمبر 2022 تک کے اثاثہ جات اور ماہانہ ملنے والی تنخواہوں یا دیگر ذرائع سے حاصل شدہ آمدن و اخراجات کے ساتھ ساتھ معیار زندگی کا جائزہ لے کر رپورٹ بھجوائی جائے۔