لاک ڈاؤن:چڑیا گھر شدید مالی بحران کا شکار

چڑیا گھر کو ڈیڑھ ماہ قبل بند کرنے سے آمدن کا واحد ذریعہ ختم ہوگیا ،120 اقسام کے 1200 جانوروں اور پرندوں کی خوراک پر روزانہ ڈھائی لاکھ کے اخراجات تمام تر بچت اب تک کے اخراجات پورے کرنے پر خرچ ہوچکی ،صورتحال سے نمٹنے کیلئے مخیرحضرات سے مدد کی اپیل کی جائے گی :ڈائریکٹر چودھری شفقت

لاہور(سہیل احمد قیصر)کورونا لاک ڈاؤن کے باعث چڑیا گھر شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا، جانوروں کی خوراک کے اخراجات پورے کرنے کے لیے مخیرحضرات سے مدد کی اپیل کا فیصلہ کر لیا گیا۔لاہور کا چڑیا گھر خودمختار ادارہ ہونے کی حیثیت سے اپنے تمام اخراجات کا خود ذمہ دار ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن نے لاہور کے چڑیا گھر کے لیے بھی مالی بحران پیدا کردیا ۔ چڑیا گھر کو تقریبا ڈیڑھ ماہ قبل شائقین کے لیے بند کردیا گیا تھا جس کے باعث اِس کی آمدن کا واحد ذریعہ ختم ہوگیا ۔ بتایا گیا ہے اِس وقت چڑیا گھر میں 120 اقسام کے 1200کے قریب جانور اور پرندے موجود ہیں جن کے سالانہ اخراجات 8 کروڑ روپے کے قریب ہیں ۔ ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں بھی تقریباً اتنے ہی اخراجات اُٹھتے ہیں جنہیں پورا کرنا چڑیا گھر انتظامیہ کے لیے مشکل ہوگیا ۔ ذرائع کے مطابق اِس وقت بڑا مسئلہ جانوروں کی خوراک کے اخراجات ہیں جن پر روزانہ تقریباً ڈھائی لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ چڑیا گھر کے ڈائریکٹر چودھری شفقت نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے اِس بات کی تصدیق کی کہ چڑیا گھر کو مشکل صورت حال کا سامنا ہے ۔ اُن کا کہنا تھا ڈیڑھ ماہ سے چڑیا گھر بند ہے جس کے باعث آمدن کا واحد ذریعہ ختم ہوچکا ہے جبکہ تمام تر بچت، اب تک کے اخراجات پورے کرنے پر خرچ ہوچکی ہے ۔ انکا کہنا تھا صورت حال سے نمٹنے کے لیے مخیرحضرات سے مدد کی اپیل کی جائے گی کیونکہ متعدد مخیر حضرات پہلے بھی جانوروں کی دیکھ بھال کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے لاہور کا چڑیا گھر 1872میں ہا جو لعل ماہندرا رام کے فراہم کئے گئے چند جانوروں سے شروع کیا گیا تھا جو آج ایشیا کے بڑے چڑیا گھروں میں شامل ہے ۔

7 thoughts on “لاک ڈاؤن:چڑیا گھر شدید مالی بحران کا شکار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔