ترکیہ و سندھ زرعی یونیورسٹی میں مختلف منصوبے شروع کرنے پر اتفاق

زرعی یونیورسٹی میں ماڈرن گرین ہاﺅس اور ٹیکنالوجی میں معاونت کرے گا،برسات متاثرین 1200 کسانوں میں مفت گندم کے بیج کے حوالے سے جائزہ لیا گیا

ٹنڈو جام (لائیوسٹاک پاکستان) ترکیہ اور سندھ زرعی یونیورسٹی میں جدید زراعت پر مختلف منصوبے شروع کرنے پر اتفاق، زرعی یونیورسٹی میں ماڈرن گرین ہاو¿س اور ڈرون ٹیکنالوجی میں معاونت کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی کی کمیٹی روم میں زرعی یونیورسٹی کے ماہرین اور ترکش کو آپریشن اینڈ کو آرڈینیشن ایجنسی ”ٹی آئی کے اے“ کے نمائندگان کے درمیان اجلاس ہوا، جس کی صدارت سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کی۔ اجلاس میں ٹی آئی کے اے کے سندھ آفس کراچی کے سربراہ خلیل ابراہیم بصاران بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران ترکیہ کی جانب سے سندھ میں حالیہ سیلاب کے دوران زرعی یونیورسٹی کے تعاون سے ترکش ایجنسی ٹیکا زیر نگرانی برسات متاثرین 1200 کسانوں میں مفت گندم کے بیج کے تقسیم کے بعد نتائج کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ترکش ایجنسی ٹیکا کی جانب سے سندھ زرعی یونیورسٹی میں فصلوں میں بیماریوں ، سوائل اور پانی کا جائزہ لینے اور ضرورت کے مطابق فصلوں اور باغات پر اسپرے کرنے کے لئے ڈرون ٹیکنالوجی میں معاونت کی جائے گی جبکہ ترکش ایجنسی کی مدد سے یونیورسٹی میں جدید گلاس و بیئر ماڈرن گرین ہاو¿س بشمول لیبارٹری بنانے کی بھی حامی بھری گئی ہے۔

اس موقع پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اسٹوڈنٹس لنکجز پروگرام کے تحت دونوں ممالک کے طلبا کے لئے ٹیکنالوجی ٹرانسفر پروگرام کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا زرعی یونیورسٹی ترکیہ کے ساتھ مل کر ملک اور خاص طور پر صوبہ سندھ میں جدید زرعی تحقیقی اور ویلیو ایڈیشن پروگرامز شروع کرے گا، جس سے خاص طور پر کسانوں کو فائدہ حاصل ہو گا، ٹیکا سندھ آفس کے سربراھ خلیل ابراہیم بصاران نے کہا ماڈرن گرین ہاو¿س اور ڈرون ٹیکنالوجی سے نہ صرف زرعی یونیورسٹی تحقیقی کام سرانجام دے سکے گی بلکہ اس سے باقی زرعی ادارے، کسان، طلبا اور نجی شعبہ بھی مستفید ہو گا،

ڈائریکٹر یونیورسٹی ایڈوان سیمنٹ اینڈ فنانشل اسٹنس ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر نے کہا گرین ہاو¿س سے مخالف موسموں کی سبزیوں اور پودوں پر تحقیق ہو گی ، اس سے سوائل کی مختلف حالات اور اس کی کارکردگی پر نتائج حاصل ہوں گے۔ وائس چانسلر کے منصوبہ بندی کے مشیر ڈاکٹر ضیاء الحسن شاہ نے تجویز دی کہ ترکیہ میں اعلیٰ تعلیم اور اس کالر شپ کے حصول کے لئے زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام میں طلبا کے لئے ترکش لینگویج سنٹر قائم کیا جائے۔