برسوں تاثیر برقرار رکھنے والی ویکسین کی تیاری میں اہم پیشرفت
آسٹریلیا: پولیو کے قطرے ہو یا کووڈ 19 کی ویکسین ، ان کی افادیت برقرار رکھنے کے لیے ہمیں بار بار ان کی خوراکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اب ماہرین نے ایک انتہائی بنیادی بات دریافت کی ہے جس کے بعد ویکسین کی ایک خوراک کئی برس بلکہ عشروں تک مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
موناش یونیورسٹی کے ماہرین نے ’امیونٹی‘ نامی جرنل میں ایک تحقیق شائع کرائی ہے جو انقلابی طور پر ویکسین کی افادیت اور طویل عرصے تک کے اثر کو بڑھاسکتی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ امنیاتی خلیات کی ایک ذیلی قسم کو ہدف بنایا جائے تو وہ متحرک ہوکر طویل عرصے تک مرض سے لڑنے والی اینٹی باڈیز تیار کرسکتی ہیں۔
اسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بالخصوص ہڈیوں کے گودے کے موجود خلیات کی کثیر تعداد کو اس قابل بنایا بھی جاسکتا ہے۔ اس بنیادی علم کو سمجھنے کے بعد آج نہیں تو کل ہم ایک دیرپا ویکسین ضرور بناسکیں گے۔
ویکسین بدن میں جاکر امنیاتی خلیات کو اس قابل بناتی ہیں کہ وہ خلیات جراثیم نہ ہونے کے باوجود بھی انفیکشن کا تصور کرنے لگتے ہیں۔ اس کے جواب میں وہ اینٹی باڈیز بنانے لگتے ہیں جو انفیکشن سے لڑتی رہتی ہیں۔ لیکن اچھی ویکسین بھی ایک عرصے تک یہ کام کرسکتی ہے۔
یہ جاننے کے لیے ماہرین نے جانوروں کے ماڈل پر اس کی آزمائش کی ہے اور اس میں کامیابی ملی ہے۔ لیکن اب بھی انسانی ویکسین کی تیاری کا عمل بہت دور ہے۔